Advertisement
حیران کن انکشافات نے مداحوں کو چونکا دیا
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے معروف کھلاڑی صہیب مقصود کے ساتھ مبینہ طور پر ایک گاڑیوں کے شوروم مالک نے بڑا مالی فراڈ کیا ہے۔ اس واقعے کے انکشاف کے بعد سوشل میڈیا پر ہلچل مچ گئی ہے اور مداحوں نے صہیب مقصود کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
واقعے کی تفصیلات
ذرائع کے مطابق، صہیب مقصود نے ایک معروف شوروم سے گاڑی خریدنے یا تبدیل کروانے کے لیے رقم ادا کی تھی۔ انہوں نے معاہدے کے مطابق ایک بڑی رقم شوروم مالک کو دی، لیکن بعد میں نہ تو گاڑی دی گئی اور نہ ہی رقم واپس کی گئی۔
Advertisement
رپورٹس کے مطابق، شوروم مالک نے صہیب مقصود کو مختلف بہانوں سے ٹالتے رہے اور بعد میں مکمل طور پر رابطہ ختم کر دیا۔ اس پر صہیب مقصود نے قانونی کارروائی کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
Advertisement
صہیب مقصود کا بیان
صہیب مقصود نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا:
“میں نے اپنی محنت کی کمائی سے ایک گاڑی کے لیے رقم ادا کی تھی، مگر افسوس کہ مجھے دھوکہ دیا گیا۔ میں عوام سے کہنا چاہتا ہوں کہ کسی بھی شخص یا شوروم سے ڈیل کرتے وقت مکمل تحقیق ضرور کریں تاکہ کسی کو نقصان نہ ہو۔”
ان کے اس بیان کے بعد شائقین اور ساتھی کھلاڑیوں نے ان کی حمایت میں آواز اٹھائی۔
شوروم مالک کا موقف
دوسری جانب، شوروم مالک نے اس معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ “یہ سب ایک غلط فہمی” ہے اور جلد ہی مسئلہ حل کر لیا جائے گا۔ تاہم، صہیب مقصود کے قریبی ذرائع کے مطابق تاحال شوروم کی جانب سے کوئی پیش رفت یا معذرت سامنے نہیں آئی۔
Also read :آصف آفریدی کا ٹیسٹ ڈیبیو – ایک یادگار لمحہ
عوامی ردعمل
صہیب مقصود کے اس انکشاف کے بعد سوشل میڈیا پر عوام نے شدید ردعمل ظاہر کیا۔ متعدد صارفین نے کہا کہ اگر ایک مشہور کرکٹر کے ساتھ اس طرح کا فراڈ ہو سکتا ہے تو عام شہری کتنے غیر محفوظ ہیں۔
ایک صارف نے لکھا:
“اگر صہیب مقصود جیسے مشہور کھلاڑی کے ساتھ دھوکہ ہو سکتا ہے تو عام آدمی کا کیا حال ہوگا؟ حکومت کو ایسے فراڈیوں کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے۔”
قانونی ماہرین کی رائے
قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں صہیب مقصود کے پاس عدالت سے رجوع کرنے کا پورا حق ہے۔ اگر معاہدے کی تحریری دستاویزات موجود ہیں تو وہ نقصان کی تلافی کے لیے قانونی دعویٰ دائر کر سکتے ہیں۔
ایک ماہر قانون کے مطابق:
“پاکستان میں گاڑیوں کے لین دین میں دھوکہ دہی کے کیسز بڑھ رہے ہیں۔ عوام کو چاہیے کہ صرف رجسٹرڈ شورومز سے لین دین کریں اور ہر ڈیل کا تحریری ثبوت لازمی رکھیں۔”
بڑھتے ہوئے فراڈ کے کیسز
پاکستان میں حالیہ برسوں کے دوران گاڑیوں کی خرید و فروخت کے دوران دھوکہ دہی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ کئی شوروم مالکان اور جعلی ڈیلرز نے “مشہور شخصیات کے نام” استعمال کر کے عوام کو جھانسے میں لیا۔
یہ خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ کسی منظم دھوکہ دہی کے نیٹ ورک کا حصہ ہو سکتا ہے، جس کے خلاف ایف آئی اے اور مقامی پولیس کو فوری ایکشن لینے کی ضرورت ہے۔
عوام کے لیے انتباہ
یہ واقعہ عام عوام کے لیے ایک سبق ہے کہ کسی بھی بڑی رقم کے لین دین سے پہلے مکمل تحقیق لازمی کریں۔ ماہرین کے مطابق، نقد رقم دینے سے گریز کریں اور بینک کے ذریعے ٹرانزیکشن کریں تاکہ کسی دھوکہ دہی کی صورت میں قانونی تحفظ حاصل رہے۔
نتیجہ
قومی کرکٹر صہیب مقصود کے ساتھ پیش آیا یہ واقعہ ایک بڑا سبق ہے کہ اعتماد کرنے سے پہلے تحقیق ضروری ہے۔ امید ہے کہ متعلقہ حکام اس معاملے کی شفاف تحقیقات کریں گے اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے۔
ڈسکلیمر: یہ خبر مستند ذرائع اور دستیاب رپورٹس کی بنیاد پر پیش کی گئی ہے۔ قارئین سے گزارش ہے کہ تازہ ترین اپ ڈیٹس کے لیے مصدقہ نیوز آؤٹ لیٹس سے معلومات ضرور حاصل کریں۔
 

 

 اردو
اردو				 English
English