Advertisement
لاہور:
رات گئے لاہور میں سی سی ڈی (کاؤنٹر کرائم ڈیپارٹمنٹ) کی مختلف کارروائیوں کے دوران چار مبینہ پولیس مقابلے ہوئے جن میں مجموعی طور پر چھ ملزمان مارے گئے۔ پولیس ذرائع کے مطابق یہ مقابلے شہر کے مختلف علاقوں میں ہوئے، جن میں نشتر کالونی، گرین ٹاؤن، ہربنس پورہ اور رنگ روڈ کے علاقے شامل ہیں۔
پولیس کارروائیوں کی تفصیلات
ذرائع کے مطابق سی سی ڈی ماڈل ٹاؤن کی ٹیم رات گئے اشتہاری اور خطرناک جرائم پیشہ عناصر کی گرفتاری کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے مار رہی تھی۔ دورانِ کارروائی بعض مشتبہ افراد نے پولیس پر فائرنگ شروع کر دی، جس کے جواب میں پولیس نے بھی جوابی فائرنگ کی۔
پولیس کے مطابق مقابلوں میں چھ ملزمان موقع پر ہی ہلاک ہو گئے جبکہ کچھ ساتھی اندھیرے کا فائدہ اٹھا کر فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
Advertisement
ہلاک ہونے والے ملزمان کی شناخت
پولیس ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے افراد کی شناخت کے عمل کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ تمام ملزمان سنگین جرائم جیسے ڈکیتی، قتل، اور اغوا برائے تاوان میں ملوث تھے۔ ان کے خلاف مختلف تھانوں میں متعدد مقدمات درج تھے۔
پولیس کے مطابق بعض ملزمان اشتہاری تھے جن کی گرفتاری کے لیے طویل عرصے سے کارروائیاں جاری تھیں۔
Advertisement
کارروائی کے دوران پولیس کی کارکردگی
ترجمان سی سی ڈی نے بتایا کہ تمام کارروائیاں انٹیلی جنس اطلاعات کی بنیاد پر کی گئیں۔ پولیس نے مقابلوں کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھے کیے اور ملزمان سے اسلحہ برآمد کر لیا گیا۔
ترجمان کے مطابق ہلاک ملزمان کے قبضے سے جدید اسلحہ، گولیاں، موٹر سائیکلیں، اور نقدی بھی برآمد ہوئی۔
شہریوں کا ردعمل اور امن و امان کی صورتحال
شہریوں نے پولیس کارروائیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایسے آپریشنز سے جرائم میں نمایاں کمی آئے گی۔ لاہور کے مختلف علاقوں میں گزشتہ دنوں ڈکیتی اور اسٹریٹ کرائم کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا تھا، جس کے بعد پولیس نے ہائی الرٹ جاری کیا۔
سیکیورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ پولیس کو چاہیے کہ ان کارروائیوں کے دوران شفاف تحقیقات کو یقینی بنائے تاکہ کسی بے گناہ کو نقصان نہ پہنچے۔
تحقیقات اور آئندہ اقدامات
پولیس حکام نے بتایا کہ تمام مقابلوں کی تفتیش شروع کر دی گئی ہے تاکہ اصل حقائق سامنے آ سکیں۔ فرانزک ماہرین جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر رہے ہیں جبکہ ہلاک ہونے والے ملزمان کے ریکارڈ کی چھان بین بھی کی جا رہی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ "سی سی ڈی لاہور جرائم کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہے اور کسی بھی خطرناک گروہ یا اشتہاری کو قانون سے بالاتر نہیں سمجھا جائے گا۔”
پولیس حکام کا بیان
ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) آپریشنز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیس عوام کے تحفظ کے لیے دن رات سرگرم ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہلاک ملزمان کے گروہ شہر میں مختلف وارداتوں میں ملوث تھے اور ان کی تلاش میں پولیس کافی عرصے سے مصروف تھی۔
ڈی آئی جی نے مزید کہا کہ "ہماری اولین ترجیح شہریوں کی جان و مال کا تحفظ ہے۔ پولیس کسی بھی قیمت پر امن و امان کو متاثر نہیں ہونے دے گی۔”
نتیجہ
لاہور میں ہونے والی ان چار کارروائیوں نے ایک بار پھر اس امر کو واضح کر دیا ہے کہ پولیس شہر میں جرائم پیشہ عناصر کے خلاف بھرپور حکمتِ عملی کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ تاہم شہری حلقوں کی رائے ہے کہ ایسے مقابلوں کی غیرجانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہئیں تاکہ شفافیت برقرار رہے۔
ڈائنامک ڈسکلیمر (خبری مضمون کے لیے):
(اعلانِ لاتعلقی: یہ خبر دستیاب رپورٹس اور معتبر ذرائع کی بنیاد پر پیش کی گئی ہے۔ قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی معلومات کے لیے سرکاری ذرائع یا معتبر نیوز آؤٹ لیٹس سے تصدیق کریں۔)
 

 

 اردو
اردو				 English
English