ہومٹرینڈنگمظفرگڑھ میں گندم کی کاشت میں اضافہ قومی ذمہ داری ہے، ڈپٹی...

مظفرگڑھ میں گندم کی کاشت میں اضافہ قومی ذمہ داری ہے، ڈپٹی کمشنر

Advertisement

مظفرگڑھ (اے پی پی) — گندم زیادہ اگائیں مہم کے تحت ضلع کونسل ہال مظفرگڑھ میں ایک شاندار آگاہی سیمینار اور ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر مظفرگڑھ عثمان طاہر جپہ اور رکن صوبائی اسمبلی سردار اجمل خان چانڈیہ نے بطورِ مہمان خصوصی شرکت کی۔ تقریب میں محکمہ زراعت کے افسران، کاشتکاروں، طلبہ اور سماجی نمائندوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

گندم کی کاشت قومی فریضہ ہے

ڈپٹی کمشنر عثمان طاہر جپہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گندم کی کاشت میں اضافہ صرف کسانوں کا نہیں بلکہ پوری قوم کا فریضہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور ہماری معیشت کا بڑا دارومدار گندم، چاول، کپاس اور گنے جیسی اجناس پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں بڑھتی ہوئی آبادی اور غذائی ضروریات کے پیش نظر گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ وقت کی اہم ضرورت بن چکا ہے۔ اگر ہم اپنی زمینوں کو بہتر طور پر استعمال کریں اور جدید زرعی طریقے اپنائیں تو گندم کی پیداوار میں نمایاں اضافہ ممکن ہے۔

Advertisement

گندم زیادہ اگائیں مہم کا مقصد

ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت رانا حبیب نے مہم کے مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس مہم کا مقصد کسانوں کو جدید کاشتکاری کے طریقے سکھانا، معیاری بیج اور کھادوں کے استعمال کے فوائد سے آگاہ کرنا، اور بروقت بوائی کی اہمیت اجاگر کرنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ محکمہ زراعت کی جانب سے مختلف علاقوں میں سیمینارز، تربیتی سیشنز اور ریلیوں کا اہتمام کیا جا رہا ہے تاکہ کسانوں کو گندم کی پیداوار بڑھانے کے لیے عملی رہنمائی فراہم کی جا سکے۔

Advertisement

کسانوں کے لیے حکومتی اقدامات

رکن صوبائی اسمبلی سردار اجمل خان چانڈیہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پنجاب کسانوں کے مسائل حل کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے معیاری بیج، سستی کھاد، زرعی قرضوں اور جدید مشینری کی فراہمی کو آسان بنا دیا ہے تاکہ کسانوں کا بوجھ کم ہو اور پیداوار میں اضافہ ممکن ہو۔
انہوں نے کسانوں پر زور دیا کہ وہ حکومت کی سہولتوں سے بھرپور فائدہ اٹھائیں اور گندم کی زیادہ سے زیادہ کاشت کریں تاکہ ملک غذائی خود کفالت حاصل کر سکے۔

مظفرگڑھ کے کسانوں کا جذبہ

سیمینار میں شریک کاشتکاروں نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی کمشنر اور محکمہ زراعت کی کوششوں سے انہیں گندم کی جدید کاشتکاری کے حوالے سے مفید معلومات ملی ہیں۔
کاشتکاروں نے کہا کہ اگر حکومت کھادوں اور ڈیزل کی قیمتوں کو مستحکم رکھے اور بروقت سبسڈی فراہم کرے تو گندم کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ممکن ہے۔

Also read:بھارتی سپریم کورٹ نے چائلڈ میرج ایکٹ کو تمام مذاہب پر لاگو کرنے کی حکومتی درخواست مسترد کردی

گندم کی پیداوار بڑھانے کے عملی اقدامات

ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ ضلعی انتظامیہ نے گندم کی بروقت بوائی کے لیے کسانوں کو سہولیات دینے کا جامع پلان تیار کیا ہے۔
اس کے تحت کسانوں کو جدید مشینری، اعلیٰ معیار کے بیج، اور موسمی پیش گوئی کی بنیاد پر رہنمائی فراہم کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مظفرگڑھ جیسے زرعی ضلع میں اگر ہر کسان تھوڑی سی اضافی زمین پر گندم کاشت کرے تو اس کے نتائج نہ صرف مقامی بلکہ قومی سطح پر مثبت ہوں گے۔

ریلی کا انعقاد اور عوامی شرکت

سیمینار کے بعد گندم زیادہ اگائیں ریلی نکالی گئی جس میں طلبہ، کسانوں اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر "گندم اگائیں، ملک سنواریں” اور "کاشت بڑھائیں، خود کفیل بنیں” جیسے نعرے درج تھے۔
ریلی کا مقصد عوامی سطح پر گندم کی اہمیت کو اجاگر کرنا اور کسانوں کو حوصلہ افزائی فراہم کرنا تھا۔

غذائی خود کفالت — ایک قومی مقصد

ڈپٹی کمشنر نے آخر میں کہا کہ غذائی خود کفالت صرف ایک معاشی ہدف نہیں بلکہ قومی سلامتی سے جڑا ہوا معاملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ گندم کی درآمد پر انحصار کم کرنا ضروری ہے تاکہ ملکی زرمبادلہ کی بچت ہو اور عوام کو سستی روٹی دستیاب رہے۔
انہوں نے تمام متعلقہ محکموں، کسانوں اور شہریوں سے اپیل کی کہ وہ اس قومی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔

اختتامی کلمات

تقریب کے اختتام پر محکمہ زراعت کی انب سے کسانوں میں معلوماتی پمفلٹس اور بیجوں کے نمونے تقسیم کیے گئے۔
شرکاء نے ضلعی انتظامیہ کی کاوشوں کو سراہا اور گندم کی کاشت میں اضافے کے لیے اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔


ڈائنامک ڈسکلیمر:
Disclaimer: یہ خبر معتبر ذرائع اور دستیاب رپورٹس پر مبنی ہے۔ قارئین سے گزارش ہے کہ تازہ ترین اور درست معلومات کے لیے سرکاری یا مستند نیوز سورسز سے تصدیق کریں۔

ریلیٹڈ آرٹیکل

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

سب سے زیادہ مقبول

urاردو