ہومٹرینڈنگحکیم شہزاد عرف لوہا پاڑ کے وارنٹ گرفتاری منسوخ

حکیم شہزاد عرف لوہا پاڑ کے وارنٹ گرفتاری منسوخ

Advertisement

لاہور (ویب ڈیسک) — ڈرگ کورٹ لاہور نے معروف سوشل میڈیا شخصیت اور خود ساختہ حکیم، شہزاد عرف لوہا پاڑ کے خلاف جاری وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیے ہیں۔ یہ فیصلہ غیر قانونی اشتہارات اور ممکنہ طور پر ممنوعہ ادویات کی فروخت سے متعلق مقدمے کی سماعت کے دوران سامنے آیا۔

کیس کا پس منظر

ذرائع کے مطابق، حکیم شہزاد عرف "لوہا پاڑ” کے خلاف مقدمہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان (DRAP) کی شکایت پر درج کیا گیا تھا۔ ان پر الزام تھا کہ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر غیر قانونی اشتہارات کے ذریعے ادویات اور مصنوعات کی تشہیر کرتے تھے جن کی فروخت نہ صرف ریگولیٹری قوانین کی خلاف ورزی ہے بلکہ عوامی صحت کے لیے بھی خطرناک سمجھی جاتی ہے۔

Advertisement

یہ الزامات اس وقت شدت اختیار کر گئے جب مختلف رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ "لوہا پاڑ” کے نام سے فروخت ہونے والی کچھ ادویات میں ممنوعہ اجزاء شامل ہیں جو انسانی صحت کے لیے مضر ثابت ہو سکتے ہیں۔

Advertisement

عدالتی کارروائی کی تفصیل

عدالتی ذرائع کے مطابق، لاہور کی ڈرگ کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران حکیم شہزاد خود عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے ان کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد وارنٹ گرفتاری منسوخ کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت کے لیے آئندہ تاریخ مقرر کر دی۔

دورانِ سماعت عدالت نے ریمارکس دیے کہ جب ملزم خود عدالت میں پیش ہو رہا ہے تو گرفتاری کی ضرورت باقی نہیں رہتی۔ تاہم عدالت نے واضح کیا کہ کیس کی تفتیش مکمل ہونے تک ملزم کو تحقیقاتی اداروں سے مکمل تعاون کرنا ہوگا۔

Also read :قومی کرکٹر صہیب مقصود کے ساتھ گاڑیوں کے شوروم مالک کا فراڈ

سوشل میڈیا پر ردعمل

وارنٹ منسوخی کی خبر سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر مختلف آراء کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ کچھ صارفین نے عدالت کے فیصلے کو "انصاف کی فتح” قرار دیا، جبکہ دیگر نے سوال اٹھایا کہ آیا غیر قانونی اشتہارات کے خلاف کارروائی واقعی مؤثر ثابت ہوگی یا نہیں۔

حکیم شہزاد، جنہیں ان کے فالوورز "لوہا پاڑ” کے نام سے جانتے ہیں، یوٹیوب اور فیس بک پر لاکھوں فالورز رکھتے ہیں۔ وہ اپنے ویڈیوز میں مختلف بیماریوں کے لیے دیسی علاج تجویز کرتے ہیں، تاہم ان پر اکثر یہ الزام لگایا جاتا ہے کہ ان کے مشورے میڈیکل سائنس سے مطابقت نہیں رکھتے۔

ماہرین کی رائے

ہیلتھ ایکسپرٹس کا کہنا ہے کہ غیر رجسٹرڈ یا غیر تصدیق شدہ ادویات کی فروخت ایک سنجیدہ جرم ہے، جس کے نتائج انسانی صحت پر خطرناک اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔ ماہرین نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ کسی بھی علاج یا دوا کا استعمال کرنے سے قبل حکومت کی منظور شدہ ذرائع سے تصدیق ضرور کریں۔

آئندہ لائحہ عمل

عدالتی ذرائع کے مطابق، کیس کی اگلی سماعت میں ڈرگ انسپکشن ٹیم کی رپورٹ پیش کی جائے گی جس میں یہ واضح کیا جائے گا کہ آیا حکیم شہزاد کی مصنوعات میں واقعی ممنوعہ اجزاء شامل تھے یا نہیں۔

اگر رپورٹ میں الزامات درست ثابت ہوئے تو ملزم کے خلاف مزید قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ بصورتِ دیگر کیس کو خارج کرنے کی سفارش بھی ممکن ہے۔

نتیجہ

حکیم شہزاد عرف "لوہا پاڑ” کے وارنٹ گرفتاری منسوخ ہونے کے باوجود ان کے خلاف کیس ابھی ختم نہیں ہوا۔ عدالت نے انہیں آئندہ سماعت تک مکمل تعاون کرنے کی ہدایت کی ہے۔ عوامی سطح پر اس فیصلے نے ایک نئی بحث کو جنم دیا ہے کہ غیر قانونی اشتہارات اور جعلی ادویات کے خلاف حکومتی اقدامات کتنے مؤثر ہیں۔


Disclaimer:

یہ خبر دستیاب رپورٹس اور معتبر ذرائع کی بنیاد پر پیش کی گئی ہے۔ قارئین کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ تازہ ترین اپڈیٹس اور عدالتی فیصلوں کے بارے میں معلومات سرکاری ذرائع یا مستند نیوز آؤٹ لیٹس سے بھی تصدیق کریں۔

ریلیٹڈ آرٹیکل

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

سب سے زیادہ مقبول

urاردو