Advertisement
مکہ مکرمہ
خادم الحرمین الشریفین کے ماتحت حرمین افیئرز اتھارٹی نے عمرہ کی ادائیگی سے متعلق ایک نیا اور حیران کن جدول جاری کیا ہے، جس کے مطابق عمرہ کی مکمل ادائیگی کا اوسط وقت کم ہو کر 116 منٹ رہ گیا ہے۔ یہ اعلان حالیہ انتظامی اصلاحات، جدید سہولیات اور انتظامی نظم و ضبط میں بہتری کے نتیجے میں کیا گیا ہے۔
عمرہ ادائیگی کا نیا وقت کا جدول
حرمین افیئرز اتھارٹی نے اپنے جاری کردہ اعداد و شمار میں بتایا کہ طوافِ کعبہ، صفا و مروہ کے درمیان سعی اور واپسی تک کا مجموعی وقت اب پہلے کی نسبت خاصا کم ہو گیا ہے۔
پہلے جہاں زائرین کو عمرہ مکمل کرنے میں اوسطاً 150 سے 180 منٹ لگتے تھے، اب یہ وقت کم ہو کر صرف 116 منٹ رہ گیا ہے۔
Advertisement
اس جدول میں درج مختلف مراحل کے اوقات کچھ یوں بیان کیے گئے ہیں:
Advertisement
- طوافِ کعبہ: 45 منٹ
- سعی بین صفا و مروہ: 55 منٹ
- مروہ سے واپسی اور آرام کا وقت: 16 منٹ
- کل اوسط دورانیہ: 116 منٹ
یہ اعداد و شمار مکہ مکرمہ میں نصب جدید خودکار مشاہداتی نظاموں، کیمروں اور حرم انتظامیہ کے عملے کی مدد سے جمع کیے گئے ہیں۔
زائرین کی سہولت کے لیے جدید انتظامات
اتھارٹی کے مطابق اس نمایاں کمی کا بنیادی سبب حرمین شریفین میں کیے گئے انتظامی اور تکنیکی اقدامات ہیں۔ ان اقدامات میں شامل ہیں:
- زائرین کی سمت بندی (Guided Movement System) تاکہ ہجوم میں نظم و ضبط برقرار رہے۔
- ڈیجیٹل انفارمیشن اسکرینز جو عمرہ کے مراحل سے متعلق رہنمائی فراہم کرتی ہیں۔
- ایپ بیسڈ شیڈولنگ سسٹم جو زائرین کو ہجوم سے بچانے اور ان کے لیے بہترین وقت منتخب کرنے میں مدد دیتا ہے۔
- حرم کے صحن میں اضافی داخلی و خارجی راستوں کا قیام تاکہ طواف اور سعی کے دوران دباؤ کم ہو۔
اتھارٹی کے ترجمان نے کہا کہ ان اقدامات سے زائرین کے لیے عبادات میں سہولت پیدا ہوئی ہے اور ان کا قیمتی وقت بچایا جا رہا ہے۔
Also read :پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان ٹی20 سیریز، ٹرافی کی شاندار رونمائی
انتظامی اصلاحات سے عبادات میں سکون میں اضافہ
ماہرین کے مطابق عمرہ کے اوقات میں کمی نہ صرف انتظامی کامیابی ہے بلکہ یہ زائرین کے روحانی تجربے میں بھی بہتری کا باعث ہے۔
پہلے جہاں ہجوم اور طویل انتظار کی وجہ سے کئی زائرین تھکن کا شکار ہو جاتے تھے، اب انہیں بہتر ماحول میں عبادت کی سہولت مل رہی ہے۔
زائرین کا کہنا ہے کہ حرمین اتھارٹی کی جدید انتظامی پالیسیوں نے خدمت کے معیار کو ایک نئی سطح پر پہنچا دیا ہے۔
کئی معتمرین نے بتایا کہ اب طواف اور سعی کے دوران رش کم محسوس ہوتا ہے، جبکہ صفائی، رہنمائی اور سہولت کے شعبوں میں بھی نمایاں بہتری آئی ہے۔
ٹیکنالوجی کا کردار
نئی سہولیات کے تحت حرمین اتھارٹی نے Artificial Intelligence (مصنوعی ذہانت) اور Data Analysis کے نظام متعارف کرائے ہیں۔
یہ نظام زائرین کے بہاؤ کا تجزیہ کرتے ہیں، رش کے اوقات کا تعین کرتے ہیں اور Real-time Alerts کے ذریعے انتظامیہ کو بروقت آگاہ کرتے ہیں۔
مزید برآں، زائرین کے لیے مخصوص “نسک ایپ” کے ذریعے عمرہ کے مراحل، ہجوم کی صورتحال، اور طواف کے بہترین اوقات کی معلومات دستیاب ہیں۔
یہ ایپ سعودی وزارتِ حج و عمرہ کے تعاون سے چلائی جا رہی ہے اور دنیا بھر کے لاکھوں معتمرین اسے استعمال کر رہے ہیں۔
مستقبل کے منصوبے
اتھارٹی کے مطابق مستقبل میں عمرہ زائرین کے لیے مزید سہولتیں فراہم کی جائیں گی، جن میں شامل ہیں:
- خودکار ویل چیئرز اور برقی گاڑیاں
- خواتین اور معذور زائرین کے لیے الگ راستے
- سہولیات کے مراکز میں خودکار ٹوکن سسٹم
- ہجوم کے انتظام کے لیے جدید ڈرون مانیٹرنگ سسٹم
ان اقدامات کا مقصد حرمین شریفین میں عبادات کو محفوظ، منظم اور پُرسکون بنانا ہے تاکہ ہر زائر مکمل یکسوئی کے ساتھ عبادت انجام دے سکے۔
زائرین کا ردعمل
زائرین نے اتھارٹی کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ 116 منٹ میں عمرہ مکمل ہونا ایک تاریخی سنگِ میل ہے۔
سوشل میڈیا پر بھی اس رپورٹ کو خوب پذیرائی ملی، اور صارفین نے حرمین انتظامیہ کی تعریف کی۔
بہت سے صارفین نے کہا کہ یہ سعودی عرب کی ڈیجیٹل وژن 2030 کی ایک عملی مثال ہے جو حج و عمرہ کے تجربے کو جدید ترین سطح تک پہنچا رہی ہے۔
نتیجہ
حرمین افیئرز اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ یہ جدول اس بات کا ثبوت ہے کہ سعودی انتظامیہ زائرین کے لیے سہولتوں کے نئے معیار قائم کر رہی ہے۔
عمرہ کے اوقات میں کمی صرف ایک عددی کامیابی نہیں بلکہ یہ بہتر انتظام، جدید ٹیکنالوجی اور زائرین سے محبت کا مظہر ہے۔
ڈسکلیمر:
یہ خبر دستیاب رپورٹس اور معتبر ذرائع پر مبنی ہے۔ قارئین کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ تازہ ترین اور درست معلومات کے لیے سرکاری خبر رساں اداروں اور حرمین افیئرز اتھارٹی کے آفیشل ذرائع سے تصدیق کریں۔
 

 

 اردو
اردو				 English
English