Advertisement
تحصیل لدھا میں بڑی کارروائی، متعدد خوارج کے مارے جانے کی اطلاعات
جنوبی وزیرستان (اسٹاف رپورٹر) — خیبرپختونخوا کے ضلع جنوبی وزیرستان کی تحصیل لدھا میں سیکیورٹی فورسز اور فتنۃ الخوارج کے درمیان شدید جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق علاقے میں جاری آپریشن کے دوران دونوں جانب سے بھاری فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس کے نتیجے میں متعدد خوارج اور ان کے سہولت کار ہلاک ہو گئے ہیں۔
جھڑپوں کی شدت اور کارروائی کی تفصیلات
ذرائع کے مطابق جھڑپیں کئی گھنٹوں تک جاری رہیں۔ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کیا، تاکہ چھپے ہوئے دہشت گردوں کو گرفتار یا ہلاک کیا جا سکے۔ اطلاعات کے مطابق فتنۃ الخوارج کے متعدد ٹھکانے تباہ کر دیے گئے ہیں اور بڑی مقدار میں اسلحہ و گولہ بارود برآمد ہوا ہے۔
Advertisement
مقامی آبادی میں خوف و ہراس
تحصیل لدھا اور گردونواح کے علاقوں میں جھڑپوں کے باعث شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ مقامی لوگوں کے مطابق فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں دور دور تک سنائی دیتی رہیں۔ بعض دیہات کے رہائشیوں کو عارضی طور پر محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے تاکہ شہری جانی نقصان سے محفوظ رہیں۔
Advertisement
Also read :چینی حمایت یافتہ ’تیستا منصوبہ‘ پر بنگلہ دیش میں احتجاج: بھارت کے لیے خطرے کی گھنٹی
سیکیورٹی فورسز کا مؤقف
سیکیورٹی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ فورسز نے علاقے میں کلیئرنس آپریشن کا دائرہ وسیع کر دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ ’’قومی سلامتی کے لیے کوئی قربانی بڑی نہیں، دہشت گردوں کے مکمل خاتمے تک کارروائی جاری رہے گی‘‘۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ خفیہ معلومات کی بنیاد پر مخصوص مقامات پر کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔
پس منظر
یہ پہلا موقع نہیں کہ جنوبی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کو فتنۃ الخوارج کے خلاف کارروائی کرنا پڑی ہو۔ ماضی میں بھی متعدد بار ایسے گروہوں کے خلاف آپریشنز کیے جا چکے ہیں، جنہوں نے علاقے کے امن کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔ سیکیورٹی فورسز کے مطابق حالیہ جھڑپیں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن (IBO) کا حصہ ہیں، جو دہشت گردی کے خاتمے کے لیے جاری قومی مہم کا تسلسل ہے۔
عوامی ردِعمل
علاقے کے عوام نے سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کو سراہتے ہوئے کہا کہ امن و امان کی بحالی کے لیے فورسز کی قربانیاں ناقابلِ فراموش ہیں۔ عوامی نمائندوں نے بھی حکام سے مطالبہ کیا کہ متاثرہ علاقوں میں جلد از جلد بنیادی سہولیات بحال کی جائیں تاکہ مقامی آبادی معمول کی زندگی کی طرف لوٹ سکے۔
نتیجہ
جنوبی وزیرستان میں فتنۃ الخوارج کے خلاف یہ تازہ جھڑپیں اس بات کا ثبوت ہیں کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی۔ تاہم، سیکیورٹی فورسز کی پیشہ ورانہ مہارت اور عوامی حمایت سے امن دشمن عناصر کو شکست دینا وقت کی بات ہے۔
 متحرک ڈسکلیمر (Dynamic Disclaimer):
یہ خبر دستیاب رپورٹس اور قابلِ اعتماد ذرائع کی بنیاد پر پیش کی گئی ہے۔ قاری حضرات سے گزارش ہے کہ تازہ ترین اپ ڈیٹس کے لیے مستند اور سرکاری نیوز ذرائع سے معلومات کی تصدیق ضرور کریں۔
 

 

 اردو
اردو				 English
English