ہومٹرینڈنگپاک افغان سرحدی جھڑپ، ملکی سلامتی اور سوشل میڈیا کے کردار پر...

پاک افغان سرحدی جھڑپ، ملکی سلامتی اور سوشل میڈیا کے کردار پر گفتگو

Advertisement

اسلام آباد (ویب ڈیسک) — پاک فوج کے ترجمان ڈی جی آئی ایس پی آر نے غلام اسحاق خان انسٹیٹیوٹ آف انجینئرنگ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی، ٹوپی (صوابی) کا تفصیلی دورہ کیا، جہاں انہوں نے طلبہ اور اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے ملکی سلامتی، پاک افغان سرحد کی صورتحال، اور سوشل میڈیا کے بدلتے کردار پر گفتگو کی۔

یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہوا جب پاک افغان سرحد پر حالیہ جھڑپوں کے باعث خطے کی سیکیورٹی صورتحال بین الاقوامی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے اس موقع پر دفاعی اداروں کے کردار، پاکستان کے امن کے عزم، اور نوجوانوں کے ذمہ دارانہ رویے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

Advertisement

پاک افغان سرحدی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاک فوج ملکی سرحدوں کی حفاظت کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ افغان جانب سے بعض عناصر کی اشتعال انگیزی کے باوجود پاکستان نے ہمیشہ تحمل اور امن کی پالیسی اپنائی ہے۔

Advertisement

ان کے مطابق، پاک افغان بارڈر پر فینسنگ اور نگرانی کے جدید نظام نے دہشت گردوں کی آمدورفت کو نمایاں طور پر کم کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دشمن قوتیں پاکستان کو عدم استحکام کی طرف دھکیلنے کی کوششوں میں مصروف ہیں، مگر قوم کے عزم و حوصلے کے باعث وہ ناکام رہیں گی۔

سیکیورٹی چیلنجز اور نوجوانوں کا کردار

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کے نوجوان سب سے قیمتی سرمایہ ہیں۔ انہوں نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ تعلیم، تحقیق اور ٹیکنالوجی کے میدان میں آگے بڑھ کر ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ نے پاکستان کو قیمتی تجربہ دیا ہے، اور اب وقت آگیا ہے کہ ہم سافٹ پاور اور ٹیکنالوجی کے ذریعے اپنی قومی سلامتی کو مزید مضبوط بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ ’’نوجوانوں کا جذبہ، وطن سے محبت اور اخلاقی شعور ہی پاکستان کا اصل دفاع ہے۔‘‘

سوشل میڈیا کا بدلتا ہوا کردار

ڈی جی آئی ایس پی آر نے سوشل میڈیا کے مثبت اور منفی اثرات پر بھی گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا ایک طاقتور ذریعہ ہے جو معلومات کو چند لمحوں میں پھیلا دیتا ہے، لیکن اگر اسے غیر ذمہ داری سے استعمال کیا جائے تو یہ افواہوں، غلط بیانی اور قومی انتشار کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

انہوں نے نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ وہ سوشل میڈیا پر محتاط رہیں، مستند ذرائع سے معلومات حاصل کریں، اور قومی مفاد کے خلاف کسی بھی منفی مہم کا حصہ نہ بنیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’’ڈیجیٹل دور میں ہر شہری ایک خودمختار میڈیا پلیٹ فارم بن چکا ہے، اس لیے ذمہ داری بھی اسی قدر بڑھ گئی ہے۔‘‘

پاکستان کے دفاع اور امن کے لیے عزم

ڈی جی آئی ایس پی آر نے طلبہ کو بتایا کہ پاک فوج نہ صرف ملکی سرحدوں کی محافظ ہے بلکہ انسانی خدمت، تعلیم، اور ترقیاتی منصوبوں میں بھی اپنا بھرپور کردار ادا کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے اور ہمیشہ علاقائی استحکام اور تعاون کی پالیسی پر گامزن رہا ہے۔ تاہم، کسی بھی بیرونی یا اندرونی خطرے کے مقابلے میں پاکستان کی دفاعی صلاحیت اور قوم کا عزم ناقابلِ شکست ہے۔

Also read :پاکستان میں سونے کی قیمتیں برقرار — 23 اکتوبر 2025 کی تازہ ترین رپورٹ

طلبہ سے سوال و جواب کا سیشن

خطاب کے بعد طلبہ نے مختلف سوالات کیے جن میں سوشل میڈیا کی فیک نیوز، پاکستان کی خارجہ پالیسی، اور سائبر سیکیورٹی جیسے موضوعات شامل تھے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے ان سوالات کے تفصیلی جوابات دیتے ہوئے کہا کہ معلوماتی جنگ (Information Warfare) کے اس دور میں نوجوانوں کو حقیقت اور فریب میں فرق سمجھنے کی تربیت ضروری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تعلیمی ادارے محض تعلیم کے مراکز نہیں بلکہ فکری استحکام اور حب الوطنی کے قلعے ہیں۔

اختتامی کلمات

دورے کے اختتام پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے انسٹیٹیوٹ کی انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ غلام اسحاق خان انسٹیٹیوٹ جیسے ادارے پاکستان کے روشن مستقبل کے معمار ثابت ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ’’پاکستان کا مستقبل روشن ہے، بشرطیکہ ہم سب اپنی ذمہ داریاں ایمانداری اور اخلاص سے نبھائیں۔‘‘

اختتامی پیغام

ڈی جی آئی ایس پی آر کا یہ دورہ نہ صرف طلبہ کے لیے ایک حوصلہ افزا تجربہ تھا بلکہ اس نے یہ بھی واضح کیا کہ پاکستان کی دفاعی قیادت نوجوان نسل کے ساتھ جڑی ہوئی ہے اور انہیں قومی تعمیر کے عمل میں شامل دیکھنا چاہتی ہے۔


Disclaimer:
یہ خبر دستیاب رپورٹس اور معتبر ذرائع کی بنیاد پر پیش کی گئی ہے۔ قارئین سے گزارش ہے کہ تازہ ترین اپ ڈیٹس کے لیے سرکاری یا مستند نیوز ذرائع سے تصدیق ضرور کریں۔

ریلیٹڈ آرٹیکل

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

سب سے زیادہ مقبول

urاردو