ہومٹرینڈنگفیلڈ مارشل عاصم منیر کی افغانستان کی طالبان حکومت کو سخت وارننگ

فیلڈ مارشل عاصم منیر کی افغانستان کی طالبان حکومت کو سخت وارننگ

Advertisement

آرمی چیف سید عاصم منیر نے حالیہ بیان میں افغانستان کی حکومت یعنی افغان طالبان حکومت کو سخت وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اپنی سرزمین پر غیر ریاستی دہشت گرد گروہوں کی کارروائیاں برداشت نہیں کرے گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان نہ صرف ہمسایہ ممالک کے ساتھ امن کا خواہاں ہے بلکہ سرحدی تحفظ، دہشت گردی کے خلاف مؤثر کارروائیوں اور معاشی ترقی کے لیے امن کی فضا ناگزیر ہے۔ اس پیش منظر میں ان کی طرف سے دیا گیا موقف درج ذیل نکات کی شکل اختیار کرتا ہے:

Advertisement

۱. پاکستان کا امن کا عہد

عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان تمام ہمسایہ ممالک بشمول افغانستان کے ساتھ امن و امان کا خواہاں ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ معاشی سرگرمیاں اور انفراسٹرکچر کی ترقی صرف امن کی صورت میں ممکن ہے۔

Advertisement

۲. افغان سرزمین سے پاکستانی سرحد پر دہشت گردی ناقابلِ قبول

ان کا کہنا ہے کہ افغان سرزمین سے پاکستانی حدود میں دہشت گردی یا سرحد پار حملے پاکستان کے لیے قبول نہیں ہوں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ صرف بیانات یا سفارتی پیش کشیں کافی نہیں، عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔

۳. افغان طالبان حکومت کا رویہ اور بھارت کے سرپرست دہشت گرد

عاصم منیر نے نشاندہی کی کہ افغان طالبان حکومت نے بھارتی سرپرستی یافتہ دہشت گرد گروہوں کے خلاف کارروائی کی بجائے انہیں سہولتیں فراہم کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کے لیے متعدد پیشکشیں کیں، مگر ان پیشکشوں کا مثبت جواب دکھائی نہیں دیا۔

Also read:آج پاکستان میں سونے کی تازہ ترین قیمت – 30 اکتوبر 2025

۴. قبائلی علاقوں میں سکیورٹی فورسز اور مقامی تعاون

انہوں نے دورہ پشاور کے موقع پر قبائلی عمائدین کے ساتھ ملاقات کی، جہاں انہوں نے مقامی عوام کی فورسز کے ساتھ یکجہتی اور دہشت گردی کے خلاف محاذ پر ان کے کردار کو سراہا۔اس کے ساتھ اِنہوں نے کہا کہ مقامی تعاون دہشت گردی کیخلاف کامیابی میں کلیدی عنصر ہے۔

۵. اقدامات اور آپریشنل تیاری

آئی ایس پی آر کے مطابق عاصم منیر کو 11 کور ہیڈکوارٹرز میں سیکیورٹی صورتحال، آپریشنل تیاریوں اور پاک افغان سرحد پر امن و استحکام کی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔انہوں نے بھی کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف مؤثر کارروائیاں جاری رہیں گی اور پاکستان خصوصاً خیبر پختونخوا کے علاقوں کو دہشت گردوں اور ان کے معاونین سے پاک کرے گا۔

۶. سرحدی سالمیت اور معاشی ترقی کا تعلق

عاصم منیر نے واضح کیا کہ ملک کی سلامتی اور سرحدی سالمیت کے تحفظ کے ساتھ معاشی ترقی اور بنیادی ڈھانچے کی بحالی پر امن کا گہرا تعلق ہے۔ امن کے بغیر معاشی سرگرمیاں اور ترقی ممکن نہیں۔

نتائج اور اثرات

یہ بیان اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ پاکستان افغان طالبان حکومت پر نہ صرف بیانی سطح پر دباؤ ڈال رہا ہے بلکہ عملی سطح پر بھی تیار ہے، خصوصاً سرحدی علاقے، قبائلی عمائدین اور سیکیورٹی فورسز کے تعاون کے ذریعے۔ اس سے یہ پیغام جاتا ہے کہ پاکستان اپنی قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے کسی سطح پر سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
دوسری جانب، اگر افغان حکومت نے اس سلسلے میں مؤثر و ٹھوس اقدامات نہ کیے، تو خطے میں کشیدگی مزید بڑھے، سرحد پار دہشت گردی میں اضافہ ہوسکتا ہے اور پاکستان کی طرف سے مزید سخت ردعمل ممکن ہے۔


Disclaimer: یہ نیوز معلومات دستیاب رپورٹس اور معتبر ذرائع کی بنیاد پر پیش کی گئی ہیں۔ قاریان سے گزارش ہے کہ تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے سرکاری نیوز آؤٹ لیٹس کا حوالہ ضرور لیں۔

ریلیٹڈ آرٹیکل

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

سب سے زیادہ مقبول

urاردو