ہومٹرینڈنگپاکستان اور آذربائیجان کے درمیان ٹرین سروسز کا آغاز: ایک نئے تجارتی...

پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان ٹرین سروسز کا آغاز: ایک نئے تجارتی دور کا آغاز

Advertisement

پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان تجارتی و سفارتی تعلقات ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں۔ دونوں ممالک نے حال ہی میں دو نئی فریٹ (کارگو) ٹرین سروسز کے آغاز کی منظوری دی ہے جنہیں ‘پاکستان–آذربائیجان ایکسپریس’ اور ‘پاکستان–ایران–آذربائیجان’ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ منصوبے نہ صرف دوطرفہ تجارت کو فروغ دیں گے بلکہ علاقائی انٹیگریشن اور مشرق سے مغرب تک رسائی کے لیے ایک موثر "مڈل کوریڈور” تشکیل دیں گے۔

پس منظر اور اہم میٹنگز

19 جولائی 2025 کو اسلام آباد میں ایک ورچوئل کانفرنس کے دوران پاکستان کے وزیر مملکت برائے ریلوے و فنانس بلال اظہر کیانی اور آذربائیجان ریلوے کے ڈپٹی چیئرمین عارف آغایف نے اس منصوبے کی منظوری دی۔ اس ملاقات میں دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام نے دو طرفہ ریلوے تعاون، تجارتی لاجسٹکس، اور فریٹ آپریشنز کو عملی شکل دینے پر تبادلہ خیال کیا۔

Advertisement

اسی روز پاکستان اور آذربائیجان کے وزرائے خارجہ — اشفاق ڈار اور جیہون بایراموف — نے ٹیلیفونک گفتگو میں اس فیصلے کو سراہتے ہوئے باہمی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ دونوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ باقاعدہ مشترکہ ورکنگ گروپس تشکیل دیے جائیں گے تاکہ ان منصوبوں پر تیزی سے عملدرآمد یقینی بنایا جا سکے۔

Advertisement

Also read :معروف ماڈل نے کرکٹر عماد وسیم کا گھر تباہ کردیا: اہلیہ کے ساتھ راہیں جدا

دو نئی فریٹ ٹرین سروسز کی تفصیلات

1. پاکستان–آذربائیجان ایکسپریس

یہ کارگو ٹرین سروس جنوبی ایشیا کو براہ راست آذربائیجان اور وہاں سے یورپی مارکیٹس سے جوڑنے کا ایک سنگِ میل منصوبہ ہے۔ اس کے بنیادی مقاصد میں شامل ہیں:

  • ریلوے اور تجارتی سرگرمیوں میں تنوع پیدا کرنا
  • ٹرانسپورٹ کے وقت اور لاگت میں کمی لانا
  • باہمی تجارت کے لیے ایک مستحکم و تیز رفتار لاجسٹک نیٹ ورک قائم کرنا

یہ ٹرین سروس "مڈل کوریڈور” کے ذریعے پاکستان کو کاسپین سمندر اور آگے یورپ سے ملانے کا اہم ذریعہ بنے گی۔

2. پاکستان–ایران–آذربائیجان ریلوے راہداری

دوسری سروس ایران کے راستے آذربائیجان تک کنٹینر ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرے گی۔ اس کا مقصد ہے:

  • تجارتی راستوں کی تنوع کاری
  • زرعی، صنعتی اور معدنی اشیاء کی آسان اور محفوظ ترسیل
  • ایران کے ساتھ لاجسٹک شراکت داری کو فعال بنانا

اس منصوبے کے تحت ایران میں کوئٹہ–تفتان ریلوے لائن کو جدید بنانے اور ٹرانزٹ استعداد بڑھانے پر بھی بات چیت جاری ہے۔

مشترکہ ورکنگ گروپس کی تشکیل

پاکستان اور آذربائیجان نے اتفاق کیا ہے کہ وہ مشترکہ ورکنگ گروپس تشکیل دیں گے جو ریلوے ڈویلپمنٹ، فریٹ والیوم میں اضافہ، سرمایہ کاری کے مواقع اور لاجسٹک انفراسٹرکچر کو فعال بنانے پر کام کریں گے۔

ریلوے بورڈ کے افسر محمد یوسف نے ان ورکنگ گروپس کو پاکستان کے موجودہ ریلوے نیٹ ورک سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام پاکستان کے لیے ایک طویل مدتی تجارتی کامیابی کی بنیاد رکھے گا۔

مڈل کوریڈور: ایک معاشی و اسٹریٹجک گیم چینجر

"مڈل کوریڈور” جنوبی ایشیا، ایران، آذربائیجان اور یورپ کو آپس میں ملانے والا روٹ ہے جسے چین-پاکستان اکنامک کوریڈور (CPEC) کے بعد سب سے اہم تجارتی روٹ تصور کیا جا رہا ہے۔ اس راہداری کے فعال ہونے سے:

  • پاکستان کی گوادر بندرگاہ کو نئی منڈیوں تک رسائی حاصل ہو گی
  • وسطی ایشیا، روس، اور یورپ تک پاکستانی مصنوعات کی برآمد ممکن ہو سکے گی
  • آذربائیجان کو مشرقی ایشیا سے براہِ راست درآمدات و برآمدات کی سہولت حاصل ہو گی

ایران میں موجودہ ٹرانزٹ لائنز کو بہتر بنا کر اس کوریڈور کو مکمل طور پر فعال کیا جا سکتا ہے۔

علاقائی و اقتصادی اثرات

1. تجارتی ترقی

یہ فریٹ ٹرینیں پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان تیز رفتار سامان کی ترسیل کو ممکن بنائیں گی، جس سے تجارتی حجم میں واضح اضافہ متوقع ہے۔ ساتھ ہی، درآمدی و برآمدی لاگت میں کمی سے مقامی صنعتوں کو بھی فائدہ پہنچے گا۔

2. علاقائی تعاون

دونوں ممالک کے درمیان پہلے ہی توانائی، دفاع اور سفارت کاری کے شعبوں میں تعاون جاری ہے۔ اب ریلوے اور لاجسٹکس جیسے اقتصادی شعبوں میں اشتراک سے دونوں معیشتیں مزید قریب آئیں گی۔

3. بنیادی مراحل

  • ورکنگ گروپس کا فعال آغاز
  • ابتدائی فریٹ ٹرین روٹس کا تعین
  • سرحدی امور، کنٹینر پروسیسنگ، اور کسٹم کے نظام کی بہتری

مستقبل کی توقعات

پاکستان اور آذربائیجان دونوں اس شراکت داری کو تجارتی، اسٹریٹجک اور سیاسی سطح پر وسعت دینا چاہتے ہیں۔ مستقبل میں ان فریٹ سروسز کے ساتھ مسافر ریل سروسز کا آغاز بھی ممکن ہو سکتا ہے۔

  • پاکستان کی توجہ گوادر کو علاقائی تجارتی مرکز بنانے پر ہے
  • آذربائیجان کی کوشش یوریشین مارکیٹس میں بہتر رسائی حاصل کرنا ہے
  • مجموعی طور پر یہ اقدام مشرق و مغرب کے درمیان ایک مضبوط پل ثابت ہو گا

یہ نئی فریٹ ٹرین سروسز نہ صرف پاکستان اور آذربائیجان کے تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جائیں گی بلکہ یہ منصوبے پورے خطے کے لیے اقتصادی ترقی کی نوید ہیں۔ وقت ہی بتائے گا کہ یہ شراکت داری کتنی مضبوط اور دیرپا ثابت ہوتی ہے، مگر آغاز بے حد حوصلہ افزا اور سودمند دکھائی دے رہا ہے۔

ریلیٹڈ آرٹیکل

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

سب سے زیادہ مقبول

urاردو