ہومٹرینڈنگاجے دیوگن اور شاہد آفریدی کی ملاقات: ایک تصویر، ایک ہنگامہ

اجے دیوگن اور شاہد آفریدی کی ملاقات: ایک تصویر، ایک ہنگامہ

Advertisement

ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز (WCL) 2025 کے تناظر میں ایک پرانی تصویر نے بھارت میں غیرمعمولی سیاسی اور سماجی ردعمل کو جنم دیا۔ بالی وڈ کے نامور اداکار اجے دیوگن اور پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کی ایجبسٹن اسٹیڈیم میں ملاقات کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، جس پر بھارتی عوام کا شدید ردعمل سامنے آیا۔ یہ محض ایک تصویر نہیں تھی، بلکہ دو ملکوں کے درمیان جاری کشیدگی اور میڈیا کی سنسنی خیزی کا عکاس بن گئی۔

ملاقات یا "ملی بھگت”؟ بھارت میں غصے کی لہر

تصویر میں اجے دیوگن اور شاہد آفریدی نہایت خوشگوار موڈ میں مصافحہ کرتے اور مسکراتے دکھائی دیتے ہیں۔ اس پر بھارتی سوشل میڈیا صارفین نے طوفان برپا کر دیا۔ بعض نے اجے دیوگن پر “دیش بھکتی” کے نام پر دوغلا پن برتنے کا الزام لگایا۔ "Deshbhakti only for PR” جیسے تبصرے ٹوئٹر (اب X) اور انسٹاگرام پر ٹرینڈ بننے لگے۔

Advertisement

اسی تناظر میں اجے دیوگن کی آئندہ ریلیز ہونے والی فلم "Son of Sardar 2” کو بائیکاٹ کرنے کی کالز بھی سامنے آئیں۔ سوشل میڈیا پر سوال اٹھا: "جو شخص دشمن ملک کے کھلاڑی سے مسکرا کر بات کرے، کیا اس کی فلمیں دیکھنی چاہئیں؟”

Advertisement

تصویر کا اصل پس منظر: حقیقت کچھ اور تھی

بھارتی میڈیا اور بین الاقوامی فیکٹ چیکرز نے بعد میں اس تصویر کی اصلیت واضح کی۔ حقیقت یہ ہے کہ:

  • تصویر 2025 میں نہیں بلکہ 2024 کی ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز کے دوران لی گئی تھی۔
  • مقام ایجبسٹن اسٹیڈیم (برمنگھم، انگلینڈ) تھا، جہاں اجے دیوگن بطور WCL کے شریک مالک شریک تھے۔
  • شاہد آفریدی بھی اس ٹورنامنٹ میں شرکت کے لیے وہاں موجود تھے۔
  • دونوں نے محض چند لمحے بات چیت کی، جسے کیمرے نے قید کر لیا۔

یعنی یہ تصویر کسی سیاسی یا خفیہ ملاقات کا حصہ نہیں بلکہ ایک عام سماجی واقعہ تھی۔

ٹورنامنٹ کی سیاست: WCL 2025 کا منسوخ میچ

مذکورہ تصویر کو غلط طور پر 2025 میں ہونے والے بھارت-پاکستان WCL میچ سے جوڑا گیا، جو کہ ایک سیاسی فیصلے کی وجہ سے منسوخ ہوا۔ اس فیصلے کے پسِ پردہ:

  • پہلگام حملہ کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی
  • بھارتی عوام اور سابق کرکٹرز کا غصہ
  • چند کھلاڑیوں کا ٹورنامنٹ میں شرکت سے انکار

لہٰذا اجے دیوگن کی شاہد آفریدی سے ملاقات کا اس صورتحال سے کوئی تعلق نہ تھا۔

فیکٹ چیکرز کا کردار اور میڈیا کی ذمہ داری

جہاں سوشل میڈیا پر ایک طبقہ بغیر تصدیق کے "غداری” کے فتوے جاری کر رہا تھا، وہیں متعدد نیوز پلیٹ فارمز اور فیکٹ چیکنگ ویب سائٹس نے اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داری نبھائی:

  • NDTV Sports، Indiatimes، Free Press Journal اور Zee News نے ثابت کیا کہ تصویر پرانی ہے۔
  • تصویر کو 2025 کے واقعات سے جوڑنا گمراہ کن تھا۔
  • یہ ملاقات WCL 2024 کے دوران، مکمل طور پر کرکٹ کی فضا میں ہوئی۔

Also read :گلگت بلتستان میں سیلاب: لاپتا سیاحوں کی تلاش جاری، 5 افراد کی لاشیں برآمد

سوشل میڈیا اور عوامی جذبات کا استحصال

یہ واقعہ ایک واضح مثال ہے کہ سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا کیسے بے بنیاد دعووں کو حقیقت کا لبادہ پہنا دیتا ہے:

  • ایک بے ضرر ملاقات کو دشمنی سے تعبیر کیا گیا
  • جذبات کو بھڑکانے کے لیے جھوٹے بیانیے بنائے گئے
  • اجے دیوگن جیسے معتبر فنکار کو عوامی غصے کا نشانہ بنایا گیا

اس صورتحال میں نہ صرف فنکار بلکہ کھیل اور ثقافت جیسے امن کے پل بھی نشانے پر آ جاتے ہیں

نتیجہ: ہمیں کیا سیکھنا چاہیے؟

پہلوحقیقت
تصویر کا وقت2024 میں لی گئی، 2025 کے کسی واقعے سے متعلق نہیں
اجے دیوگن کا کردارشریک مالک کے طور پر اسٹیڈیم میں موجود تھے
سوشل ردعملجذباتی، تحقیق سے عاری، پروپیگنڈا سے متاثر
میڈیا کا کردارمعتبر اداروں نے وضاحت پیش کی، سچ سامنے لایا

یہ سب کچھ ہمیں ایک سبق دیتا ہے: کسی بھی وائرل مواد پر ردعمل دینے سے پہلے تحقیق کرنا ضروری ہے۔

خلاصہ

اجے دیوگن اور شاہد آفریدی کی ملاقات کی وائرل تصویر، جو بظاہر بھارت میں غصے اور احتجاج کا باعث بنی، درحقیقت 2024 کی ایک عام اور غیرسیاسی ملاقات تھی۔ وائرل تصویر کو سیاسی تنازع میں بدلنے کی کوشش کی گئی، مگر فیکٹ چیکرز اور ذمہ دار میڈیا نے سچائی سامنے لا کر واضح کر دیا کہ یہ غصہ بے بنیاد تھا۔ ہمیں سیکھنا ہوگا کہ سوشل میڈیا کے دور میں جذباتی ردعمل سے بچتے ہوئے صرف سچ اور دلیل کی بنیاد پر رائے قائم کریں۔

ریلیٹڈ آرٹیکل

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

سب سے زیادہ مقبول

urاردو