ہومٹرینڈنگجعلی شناختی کارڈ اور دستاویزات پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف کریک...

جعلی شناختی کارڈ اور دستاویزات پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

Advertisement

پاکستان میں جعلی شناختی کارڈز اور دستاویزات کے ذریعے رہائش پذیر غیر ملکیوں کے خلاف بڑا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے ان تمام غیر ملکی افراد کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو جعلی کاغذات، شناختی کارڈز یا پاسپورٹس کے ذریعے ملک میں مقیم ہیں۔

نادرا (نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی) اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مشترکہ حکمتِ عملی تیار کر لی ہے، جس کے تحت جعلی دستاویزات رکھنے والے افراد کی نشاندہی، فہرستوں کی تیاری، اور قانونی کارروائی کی جائے گی۔

Advertisement

جعلی شناختی کارڈز کی فہرستوں کی تیاری شروع

ذرائع کے مطابق نادرا نے تمام مشکوک شناختی کارڈز کی فہرستیں تیار کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں صوبائی اور وفاقی اداروں کو بھی تعاون کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ایسے تمام غیر ملکی جو پاکستانی شناختی کارڈز پر رہائش پذیر ہیں، ان کی مکمل چھان بین کی جائے گی۔

Advertisement

نادرا کے ڈیٹا بیس میں موجود مشکوک ریکارڈ کی بنیاد پر ابتدائی فہرستیں تشکیل دی جا رہی ہیں، جنہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ شیئر کیا جائے گا تاکہ کارروائی کا آغاز فوری طور پر ممکن ہو۔

غیر قانونی رہائش پذیر افراد کے خلاف سخت کارروائی

حکومت نے واضح کیا ہے کہ جعلی دستاویزات کے ذریعے ملک میں رہنے والے غیر ملکیوں کے خلاف نہ صرف ملک بدری کی کارروائی کی جائے گی بلکہ ان کے خلاف فوجداری مقدمات بھی درج ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق ان افراد کو شناختی کارڈ جاری کرنے میں معاونت کرنے والے نادرا کے اہلکاروں اور دلالوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اس بات کا ٹاسک دیا گیا ہے کہ وہ تمام ایسے علاقوں میں آپریشن کریں جہاں غیر ملکی افراد مشکوک شناخت کے ساتھ مقیم ہیں۔

Also read :چائے والا ارشد خان کی پاکستانی شہریت اور میڈیا کی طاقت

نادرا اور سیکیورٹی اداروں کے درمیان رابطہ

نادرا اور حساس اداروں کے درمیان خصوصی رابطہ سیل قائم کیا گیا ہے تاکہ جعلی شناختی کارڈز کی چھان بین کے عمل کو تیز اور مؤثر بنایا جا سکے۔
یہ سیل ڈیٹا ویریفکیشن، فنگر پرنٹس اور بایومیٹرک تصدیق کے ذریعے اصل اور جعلی دستاویزات کی تمیز کرے گا۔

ذرائع کے مطابق، نادرا نے متعدد شناختی کارڈز بلاک کر دیے ہیں جن کے بارے میں شبہ ہے کہ وہ جعلی ہیں یا غیر ملکیوں کو جاری کیے گئے تھے۔

حکومت کا سخت مؤقف

وفاقی وزارت داخلہ کے مطابق پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی۔
ترجمان نے کہا کہ "ملک کی سلامتی، ڈیجیٹل شناختی نظام اور قانونی خودمختاری کے تحفظ کے لیے جعلی شناختی کارڈ رکھنے والے افراد کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے گی۔”

انہوں نے مزید کہا کہ یہ کارروائی بین الاقوامی قوانین کے مطابق کی جا رہی ہے تاکہ پاکستان کا امیج عالمی سطح پر بہتر ہو اور نادرا کے ڈیٹا کو مزید محفوظ بنایا جا سکے۔

عوام سے تعاون کی اپیل

نادرا اور وزارت داخلہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اگر کسی کو اپنے علاقے میں ایسے غیر ملکیوں کی موجودگی کا علم ہو جو مشکوک دستاویزات کے ذریعے مقیم ہیں تو وہ متعلقہ اداروں کو اطلاع دیں۔

ذرائع کے مطابق ایک خصوصی ہیلپ لائن اور آن لائن پورٹل بھی قائم کیا جا رہا ہے جہاں شہری خفیہ طور پر رپورٹ درج کرا سکیں گے۔

ماہرین کی رائے

قانونی ماہرین کے مطابق، جعلی شناختی کارڈز کے اجراء سے نہ صرف قومی سلامتی کو خطرات لاحق ہوتے ہیں بلکہ یہ منی لانڈرنگ، دہشت گردی اور دیگر جرائم میں بھی معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کریک ڈاؤن سے ملک میں قانون کی عملداری بہتر ہوگی اور شہری ڈیٹا کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے گا۔

نتیجہ

یہ فیصلہ پاکستان کے شناختی نظام کو مضبوط اور شفاف بنانے کی ایک اہم کوشش ہے۔ نادرا اور سیکیورٹی اداروں کا اشتراک ملک میں جعلی شناخت کے نیٹ ورکس کے خاتمے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
حکومت کی جانب سے یہ واضح پیغام دیا گیا ہے کہ اب کوئی بھی غیر قانونی طور پر ملک میں رہائش اختیار نہیں کر سکے گا۔


ڈسکلیمر
یہ خبر دستیاب رپورٹس اور معتبر ذرائع کی بنیاد پر پیش کی گئی ہے۔ قارئین کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ تازہ ترین اور درست معلومات کے لیے سرکاری یا مستند نیوز ذرائع سے تصدیق کریں۔

ریلیٹڈ آرٹیکل

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

سب سے زیادہ مقبول

urاردو