Advertisement
دانت انسانی جسم کا وہ حصہ ہیں جو نہ صرف کھانے پینے کے لیے ضروری ہیں بلکہ مجموعی صحت کی بھی عکاسی کرتے ہیں۔ لیکن اگر بڑھتی عمر میں دانت تیزی سے گرنے لگیں تو کیا یہ محض بڑھاپے کی علامت ہے یا کسی بڑی بیماری کا پیش خیمہ؟ ایک حالیہ سائنسی تحقیق نے اس سوال کا سنجیدہ جواب دیا ہے۔
تحقیق کا پس منظر
دنیا کے مختلف ممالک کے سائنسدانوں نے حال ہی میں ہزاروں مرد و خواتین پر مشتمل ایک طویل المدتی تحقیق کی، جس میں یہ بات سامنے آئی کہ وہ افراد جن کے دانت عمر کے ساتھ تیزی سے جھڑنے لگتے ہیں، ان میں موت کا خطرہ دیگر افراد کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔
تحقیق میں واضح کیا گیا کہ منہ کی صحت اور جسم کے دیگر نظاموں — خصوصاً دل، گردوں اور دماغ — کے درمیان گہرا تعلق پایا گیا ہے۔
Advertisement
دانتوں کا جھڑنا اور مجموعی صحت کا تعلق
دانتوں کا گرنا صرف منہ کی بیماری یا صفائی کی کمی کا نتیجہ نہیں ہوتا، بلکہ یہ جسم میں موجود اندرونی بیماریوں کی علامت بھی ہوسکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق، دانتوں کے گرنے کی بڑی وجوہات میں شامل ہیں:
Advertisement
- مسوڑھوں کی سوزش (Gum Disease)
- ذیابطیس (Diabetes)
- وٹامن ڈی اور کیلشیم کی کمی
- دل کے امراض اور بلڈ پریشر
- کمزور مدافعتی نظام
جب منہ میں موجود بیکٹیریا خون کے ذریعے جسم کے دیگر حصوں میں پہنچتے ہیں، تو وہ دل کی شریانوں میں رکاوٹ، گردوں کی خرابی اور دماغی کمزوری جیسے مسائل پیدا کرسکتے ہیں۔
بڑھاپے میں دانتوں کے جھڑنے کا مطلب کیا ہے؟
عمر کے بڑھنے کے ساتھ جسم کے اعضاء کمزور ہوتے ہیں، لیکن اگر کسی شخص کے دانت تیزی سے گرنے لگیں تو یہ اس کے جسمانی نظام کے بگاڑ کا اشارہ ہوسکتا ہے۔
تحقیق کے مطابق:
- جن افراد نے 10 سے زیادہ دانت کھو دیے، ان میں اگلے پانچ برسوں میں قبل از وقت موت کا خطرہ 20 فیصد تک بڑھ گیا۔
- دانتوں کا گرنا خون کی کمی، ہڈیوں کی کمزوری (Osteoporosis) اور ہارمونل تبدیلیوں سے بھی جڑا ہوا ہے۔
Also read :جعلی شناختی کارڈ اور دستاویزات پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
منہ کی صحت اور موت کا تعلق: سائنسدانوں کی وضاحت
تحقیق کرنے والے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ منہ میں موجود سوزش، بیکٹیریا اور جراثیم جسم کے دیگر حصوں میں پھیل کر دائمی بیماریوں کو جنم دیتے ہیں۔
جب دانت گرنے لگتے ہیں تو یہ علامت ہوتی ہے کہ مسوڑھوں کا ٹشو متاثر ہو چکا ہے اور جسم کا مدافعتی نظام کمزور ہو رہا ہے۔
مزید یہ کہ ایسے افراد جن کے دانت کم رہ جاتے ہیں، ان کی خوراک میں تبدیلی آجاتی ہے، وہ سخت یا ریشے دار غذائیں کم کھاتے ہیں، جس سے پوشیدہ غذائی کمی پیدا ہوتی ہے اور جسم مزید کمزور ہوتا چلا جاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق احتیاطی تدابیر
ماہرین صحت کے مطابق منہ کی صفائی اور دانتوں کی حفاظت زندگی بھر ضروری ہے، چاہے عمر کتنی بھی ہو۔ چند اہم احتیاطی تدابیر درج ذیل ہیں:
- روزانہ کم از کم دو بار برش کریں۔
- ہر چھ ماہ بعد ڈینٹسٹ سے چیک اپ کروائیں۔
- شکر اور تیزاب والے مشروبات سے پرہیز کریں۔
- کیلشیم، وٹامن ڈی، اور فائبر سے بھرپور خوراک لیں۔
- سگریٹ نوشی اور تمباکو سے مکمل اجتناب کریں۔
- زیادہ پانی پئیں تاکہ منہ خشک نہ ہو اور بیکٹیریا کم ہوں۔
صحت مند دانت، لمبی زندگی
تحقیق سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ جن افراد نے منہ کی صحت کا بہتر خیال رکھا، ان کی اوسط عمر زیادہ اور زندگی کا معیار بہتر رہا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ منہ کو صاف اور صحت مند رکھنا صرف دانتوں کے لیے نہیں بلکہ دل، دماغ اور عمومی صحت کے لیے بھی نہایت ضروری ہے۔
خلاصہ
دانتوں کا گرنا ایک عام عمل سمجھا جاتا ہے، مگر جدید سائنس نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ یہ کسی سنگین بیماری یا حتیٰ کہ موت کے بڑھتے خطرے کا اشارہ بھی ہو سکتا ہے۔ اگر آپ کے دانت کمزور ہو رہے ہیں یا جھڑنے لگے ہیں، تو اسے نظرانداز نہ کریں — فوری طور پر اپنے ڈاکٹر یا ڈینٹسٹ سے رجوع کریں۔
ڈائنامک ڈسکلیمر (Dynamic Disclaimer):
ڈسکلیمر: یہ مضمون صرف معلوماتی اور تعلیمی مقاصد کے لیے ہے۔ قارئین کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ کسی بھی طبی مسئلے یا تشخیص کے لیے مستند ڈاکٹر یا دانتوں کے ماہر سے رجوع کریں۔ معلومات کی تصدیق مستند طبی ذرائع سے ضرور کریں۔
 

 

 اردو
اردو				 English
English