Advertisement
ایک ایسا رشتہ جس نے ایک گھر کو تباہ کر دیا، ایک منصوبہ بندی جس کی بنا پر ایک شوہر کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا۔ یہ کہانی ہے دہلی کی سشمیتا دیو کی، جس نے اپنے دیور کے ساتھ تعلق کے پروان چڑھتے ہی اپنے شوہر کرن دیو کو راستے سے ہٹانے کا بھیانک منصوبہ بنا ڈالا۔ یہ صرف ایک کہانی نہیں، بلکہ ایک ایسی حقیقت ہے جس میں جذبات کی بجائے سفاکیت اور بے حسی عروج پر تھی۔ اس مضمون میں ہم آپ کو اس رات کی پوری چیٹ دکھائیں گے، جب سشمیتا اور راہل نے مل کر اپنے گھناؤنے منصوبے کو عملی جامہ پہنایا۔
جب "سانس چل رہی، وقت نکل رہا” تھا اور ایک زندگی ختم ہو رہی تھی
دہلی کے اتم نگر میں 35 سالہ کرن دیو اپنی بیوی سشمیتا اور 6 سالہ بیٹے کے ساتھ پرسکون زندگی گزار رہا تھا۔ لیکن پرسکون نظر آنے والی اس زندگی کے پیچھے ایک خوفناک غیر قانونی تعلق پنپ رہا تھا۔ سشمیتا کا اپنے کزن راہل دیو کے ساتھ رابطہ قائم ہو چکا تھا، اور دونوں ایک دوسرے کے ساتھ رہنے کے لیے کسی بھی حد تک جانے کو تیار تھے۔ اسی گہرے تعلق نے انہیں اس مقام پر لاکھڑا کیا جہاں انہوں نے کرن سے نجات حاصل کرنے کی خوفناک منصوبہ بندی رچی۔
Advertisement
یہ سب کچھ اس رات ہوا جب کرن تکلیف میں تھا اور سشمیتا اپنے دیور کے ساتھ مل کر اس کی حالت کا "فائدہ” اٹھا رہی تھی۔ یہ ایک ایسا راز فاش ہے جو کسی کو بھی حیران کر دینے والا ہے۔
Advertisement
انسٹاگرام پر بنی ایک ناخوشگوار منصوبہ بندی: پڑھئیے پوری چیٹ
سشمیتا اور راہل نے اس رات اپنے شوہر کے خلاف پوری پلاننگ انسٹاگرام پر کی۔ ایک ایک تفصیل طے کی گئی کہ کرن کو کیسے بے ہوش کرنا ہے اور بعد میں گھر والوں کو کیا بتانا ہے۔ یہ ہے اس رات کی ہولناک چیٹنگ کا مکمل متن، جو ان کی سفاک ذہنیت کو بے نقاب کرتا ہے:
سشمیتا (بھابھی): کب تک ویٹ کریں گے؟ راہل (دیور): جب تک تم بولو… سشمیتا: 4 بجے تک دیکھتے ہیں… تب تک میں سو رہی ہوں… راہل: 4 بجے تک زیادہ لیٹ نہیں ہوجائے گا؟ سشمیتا: تم بولو پھر راہل: تھوڑا پہلے سشمیتا: ٹھیک ہے تو تم بتاؤ کب آؤ گے؟ راہل: آ تو ابھی جاتا ہوں سشمیتا: ایک گھنٹہ اور دیکھ لیں کیا، اتنی جلدی تو ہلکی نہیں ہونے والی یہ نیند راہل: 3 بجے تک آ جاؤں گا، گھر کی گلی میں ہوں، بولو تو آؤں سشمیتا: کہاں ہو ابھی؟ راہل: گھر سشمیتا: کچھ سمجھ نہیں آرہا کیا کریں؟ راہل: تم بولو، وہ سو رہا ہے ابھی، یہ کیا کر رہا ہے؟ سشمیتا: سو رہا ہے۔ راہل: بس پھر تم اچھے سے سوچ لو، پھر بولو سشمیتا: شاک کے لئے بول رہے ہو؟ راہل: ہاں سشمیتا: میں سوچ رہی تھی کہ دوا سے ہی کام ہوجائے گا، اسی لیے تو اتنی دیر رکی۔ راہل: اور دوائی کھلا دو، ایک ساتھ ساری کی ساری، ٹرائی کرو اگر ہوسکتا ہے تو… سشمیتا: 2 یا 2.5 ہی بچی ہے بس، اس نے دہی نہیں کھائی وہاں بے کار ہوگئی۔ ایک بار چیک کرو کہ دوا کھانے کے بعد کتنی دیر میں ڈیتھ ہوتی ہے۔ الٹی، پاٹی، کچھ نہیں ہورہا اسے اور ڈیتھ بھی نہیں ہوئی ابھی تک۔ راہل: ایسا تو کچھ نہیں رہا کہ کب تک مرتے ہیں۔ سشمیتا: اچھا، کرنٹ کے لئے کیسے باندھنا ہے؟ بہت دھیرے سانس لے رہا ہے، چیونٹی کاٹی تو ہلا تھا۔ راہل: جتنی دوا بچی ہے سب دے دو۔ سشمیتا: منہ نہیں کھلوا پارہی، پانی تو ڈال پا رہی ہوں پکڑ کر، لیکن دوا نہیں ڈال پا رہی۔ 5-6 بار کوشش کی ہے۔ راہل: پھر بجلی کا جھٹکا ہی دیتے ہیں، ٹائم بھی نکل رہا ہے سارا سشمیتا: تم آ جاؤ ساتھ مل کر کھلاتے ہیں۔ راہل: چلو میں آتا ہوں سشمیتا: یہیں میسج کرنا راہل: گیٹ پر ہوں
Also Read: بیٹے کی دلہن پر آیا سسر کا دل، پھر جو ہوا… سب چونک گئے!
منصوبہ بندی کا بھیانک انجام: کیسے ہوئی موت؟
اس ہولناک چیٹنگ کے بعد، سشمیتا نے پہلے اپنے شوہر کرن کو 20-25 نیند کی گولیاں دیں۔ جب اس سے بھی بات نہ بنی اور کرن کی سانس چل رہی تھی، تو اس نے اس کی حالت جانچنے کے لیے چیونٹی کاٹ کر بھی دیکھا۔ کرن کے ہوش میں نہ آنے پر سشمیتا نے اپنے ساتھی دیور راہل کو بلایا۔ دونوں نے مل کر، اپنے ہاتھوں سے کرن کو بجلی کا جھٹکا دیا تھا، جس کے بعد اس کی موت ہو گئی۔ ایک غیر قانونی تعلق کی بنا پر ایک شوہر کی تکلیف کو نظر انداز کر کے اس کی جان لی گئی۔
دو سال سے چل رہا تھا رشتہ: پولیس کی تفتیش
پولیس کی تفتیش میں یہ سنسنی خیز انکشاف ہوا کہ سشمیتا اور راہل کا رشتہ دو سال پہلے شروع ہوا تھا۔ کرن کو اپنے پیچھے چلنے والے اس دھوکہ اور بدعہدی کا ذرا بھی اندازہ نہیں تھا۔ دونوں نے کرن کو بے ہوش کرنے کا منصوبہ اس طرح بنایا تھا کہ اسے بجلی کے جھٹکے سے ہونے والا حادثہ دکھایا جا سکے۔ کرن کے انتقال کے بعد، سشمیتا نے اپنے خاندان کو گمراہ کرنے کے لیے جھوٹ بولا کہ کرن کو بجلی کا جھٹکا لگا۔ اس نے ابتدائی تفتیش میں بھی کوئی شک نہ ہونے کا یقین دلایا۔
پولیس کے مطابق، سشمیتا اور راہل نے یہ قدم کرن کی جائیداد پر قبضہ کرنے کے ارادے سے اٹھایا تھا۔ حیران کن طور پر، اس منصوبہ بندی میں راہل کا والد بھی شامل تھا، جو پوسٹ مارٹم کو ملتوی کروانے کی کوشش کر رہا تھا تاکہ حقیقت سامنے نہ آئے۔ یہ ایک ایسا پوشیدہ سچ تھا جو بالآخر بے نقاب ہو گیا۔
ایسے تعلقات سے بچنے کے طریقے: سچائی اور ایمانداری کی اہمیت
یہ افسوسناک واقعہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ غیر قانونی تعلقات اور دھوکہ دہی کس حد تک تباہ کن ہو سکتے ہیں۔ ازدواجی زندگی میں ایمانداری اور سچائی کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ اگر کسی رشتے میں مسائل ہیں تو انہیں بات چیت اور سمجھداری سے حل کرنا چاہیے، نہ کہ اس طرح کے سنگین اور بھیانک اقدامات سے۔
کیا آپ ایسے کسی واقعے سے آگاہ ہیں یا آپ کو لگتا ہے کہ آپ کی جانکاری میں کوئی ایسا "راز فاش” ہو سکتا ہے؟ نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اس مضمون کو دوسروں کے ساتھ شیئر کریں تاکہ لوگ ایسے ہولناک انجام سے بچ سکیں۔
مصنف کے بارے میں
یہ مضمون ایک تجربہ کار کرائم رپورٹر اور محقق نے لکھا ہے جو سماجی واقعات اور ان کے نفسیاتی پہلوؤں پر گہری نظر رکھتے ہیں۔ ان کا مقصد معاشرے میں بیداری پیدا کرنا اور ایسی کہانیوں کے ذریعے لوگوں کو صحیح اور غلط کے فرق سے روشناس کرانا ہے۔
 

 

 اردو
اردو				 English
English