ہومٹرینڈنگانسٹاگرام کی دوستی کا اندوہناک انجام

انسٹاگرام کی دوستی کا اندوہناک انجام

Advertisement

نئی دہلی میں خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات میں ایک اور لرزہ خیز واقعہ سامنے آیا ہے جس نے نہ صرف عوام کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا بلکہ سوشل میڈیا دوستیوں کے خطرات پر بھی نئی بحث چھیڑ دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق، صفدر جنگ اسپتال کی ایک خاتون ملازمہ کی انسٹاگرام پر ایک شخص سے دوستی ہوئی۔ ملزم نے خود کو بھارتی فوج کا افسر ظاہر کیا اور اعتماد حاصل کرنے کے بعد خاتون کو ملاقات کے بہانے اپنے جھانسے میں لے آیا۔

جعلی آرمی افسر کی حقیقت

پولیس ذرائع کے مطابق، تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جس شخص نے خود کو آرمی آفیسر بتایا تھا، وہ دراصل ایک ڈیلیوری بوائے تھا جو مختلف آن لائن ایپس کے ذریعے کام کرتا تھا۔ ملزم نے جعلی یونیفارم، فرضی شناختی کارڈ اور جعلی نام کا استعمال کر کے متاثرہ خاتون کو دھوکہ دیا۔
پہلی ملاقات کے دوران ہی اس نے خاتون کو زبردستی کا نشانہ بنایا اور واقعے کے بعد فرار ہوگیا۔ متاثرہ خاتون نے ہمت کر کے پولیس کو شکایت درج کروائی، جس کے بعد مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

Advertisement

پولیس کی کارروائی اور ابتدائی تحقیقات

دہلی پولیس نے متاثرہ کی شکایت پر فوری کارروائی کرتے ہوئے ڈیجیٹل شواہد جمع کیے۔ پولیس کے مطابق، ملزم کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے اہم شواہد حاصل کر لیے گئے ہیں، جن میں جعلی تصاویر، چیٹس اور ویڈیوز شامل ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ ملزم کا تعلق شہر کے نواحی علاقے سے ہے اور وہ ماضی میں بھی مختلف جعلی شناختوں سے متعدد خواتین سے رابطہ کر چکا ہے۔

Advertisement

بھارت میں خواتین کے خلاف جرائم میں اضافہ

یہ واقعہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بھارت میں خواتین کے خلاف جنسی جرائم میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔
حال ہی میں ایک ایم بی بی ایس کی 18 سالہ طالبہ کے ساتھ بھی زیادتی کا واقعہ پیش آیا، جس نے عوامی سطح پر شدید غم و غصہ پیدا کیا۔
اعداد و شمار کے مطابق، دہلی اور اترپردیش میں خواتین کے خلاف جرائم کے واقعات میں گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً 18 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

سوشل میڈیا پر جعلی پروفائلز کا خطرہ

ماہرین سماجیات کے مطابق، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے انسٹاگرام اور فیس بک پر جعلی پروفائلز کے ذریعے خواتین کو نشانہ بنانے کے واقعات عام ہو چکے ہیں۔
ڈیجیٹل سیکیورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ خواتین کو آن لائن دوستیوں کے دوران نہایت احتیاط برتنی چاہیے اور کسی بھی شخص کی شناخت کی تصدیق کے بغیر ملاقات سے گریز کرنا چاہیے۔
مزید یہ کہ پلیٹ فارمز کو بھی "ڈیجیٹل ویریفکیشن سسٹم” کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے تاکہ ایسے دھوکے باز آسانی سے صارفین کو نقصان نہ پہنچا سکیں۔

Also read :سونے کی فی تولہ قیمت میں حیران کن کمی — عوام کیلئے خوشخبری

عوامی ردعمل اور حکومتی خاموشی

سوشل میڈیا پر صارفین نے اس واقعے پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ جعلی شناخت استعمال کرنے والے مجرموں کو سخت سزائیں دی جائیں۔
کئی صارفین نے سوال اٹھایا کہ جب تک سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور حکومتیں مؤثر نگرانی کا نظام نہیں بناتیں، ایسے واقعات میں کمی ممکن نہیں۔

خواتین کے لیے احتیاطی تدابیر

ماہرین نے خواتین کو درج ذیل احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا ہے:

  1. کسی بھی اجنبی شخص سے ذاتی معلومات شیئر نہ کریں۔
  2. سوشل میڈیا پر ملنے والے افراد کی شناخت کی تصدیق کریں۔
  3. کسی بھی شک کی صورت میں فوراً پولیس یا سائبر کرائم سیل سے رابطہ کریں۔
  4. ملاقات کے لیے ہمیشہ عوامی مقام کا انتخاب کریں اور کسی قریبی فرد کو مطلع کریں۔

نتیجہ

یہ واقعہ ایک بار پھر یاد دلاتا ہے کہ ڈیجیٹل دور میں دوستی کے نام پر اعتماد خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
جہاں ایک طرف سوشل میڈیا نے رابطوں کو آسان بنایا ہے، وہیں دوسری طرف اس نے مجرموں کو نئے مواقع بھی فراہم کیے ہیں۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت، ٹیکنالوجی کمپنیاں اور عوام مل کر ایسے واقعات کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کریں۔


ڈسکلیمر (Disclaimer):

یہ خبر دستیاب رپورٹس اور معتبر ذرائع کی بنیاد پر پیش کی گئی ہے۔ قارئین سے گزارش ہے کہ تازہ ترین اور تصدیق شدہ معلومات کے لیے متعلقہ سرکاری یا مستند نیوز اداروں سے رجوع کریں۔

ریلیٹڈ آرٹیکل

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

سب سے زیادہ مقبول

urاردو