ہومٹرینڈنگامریکہ سے آیا سب سے بڑا تیل بردار بحری جہاز پاکستانی بندرگاہ...

امریکہ سے آیا سب سے بڑا تیل بردار بحری جہاز پاکستانی بندرگاہ پر پہنچ گیا

Advertisement

کراچی (ویب ڈیسک): پاکستان کی سمندری تاریخ میں ایک نیا باب رقم ہوگیا ہے، جب امریکہ سے روانہ ہونے والا دنیا کا سب سے بڑا تیل بردار بحری جہاز پاکستان کی بندرگاہ پر لنگر انداز ہوگیا۔ یہ تاریخی موقع نہ صرف پاکستان کے توانائی کے شعبے کے لیے اہم سنگِ میل ثابت ہوگا بلکہ خطے میں تجارتی سرگرمیوں کے نئے دور کا آغاز بھی کرے گا۔

جہاز کی تفصیلات اور گنجائش

یہ جدید طرز کا تیل بردار بحری جہاز (Super Oil Tanker) دنیا کے چند سب سے بڑے جہازوں میں شمار ہوتا ہے۔ اس کی لمبائی تقریباً 333 میٹر اور گہرائی 60 میٹر ہے۔ جہاز میں دو ملین بیرل (2,000,000 barrels) خام تیل ذخیرہ کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔
یہ جہاز جدید ترین نیویگیشن اور سیفٹی سسٹمز سے لیس ہے، جسے ماہرین "Floating Energy Hub” بھی قرار دے رہے ہیں۔

Advertisement

Also read:سہیل آفریدی کا بیان: “میرے آفس میں سب آئیں گے تو کور کمانڈر بھی آئیں گے”

Advertisement

پاکستان میں آمد کی وجوہات

ذرائع کے مطابق، اس بحری جہاز کی پاکستان آمد کا مقصد ملک میں بڑھتی ہوئی توانائی کی طلب کو پورا کرنا ہے۔
پاکستان میں آئل ریفائنری سیکٹر کے ماہرین کے مطابق، اس جہاز کی آمد سے پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد میں آسانی پیدا ہوگی اور ٹرانسپورٹیشن لاگت میں نمایاں کمی واقع ہوگی۔

پاکستان اس وقت عالمی منڈی سے خام تیل اور ایل این جی (LNG) کی بڑی مقدار درآمد کرتا ہے، اور اس قسم کے بڑے بحری جہازوں کی آمد سے درآمدی نظام کو زیادہ مؤثر اور محفوظ بنایا جا سکے گا۔

بندرگاہ حکام کا بیان

کراچی پورٹ ٹرسٹ (KPT) کے حکام کے مطابق، بندرگاہ کو پہلے سے جدید سہولیات سے آراستہ کیا گیا ہے تاکہ اس جیسے بڑے بحری جہازوں کی آمدورفت میں کسی قسم کی دشواری پیش نہ آئے۔
ترجمان کے مطابق:

"یہ جہاز پاکستان کی بندرگاہی تاریخ میں ایک سنگِ میل ہے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان اب عالمی سطح پر توانائی تجارت کے بڑے مراکز میں شامل ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے۔”

مزید بتایا گیا کہ بندرگاہ پر خصوصی ٹیمیں تیل کی منتقلی کے عمل کی نگرانی کر رہی ہیں تاکہ کسی بھی ممکنہ ماحولیاتی خطرے سے بچا جا سکے۔

عالمی تجارتی پس منظر

یہ پہلا موقع نہیں جب پاکستان نے توانائی کے شعبے میں بین الاقوامی سطح پر بڑی سرمایہ کاری کی ہے۔
گزشتہ چند سالوں میں پاکستان نے چین، سعودی عرب اور قطر کے ساتھ مختلف توانائی معاہدے کیے ہیں۔
تاہم، امریکہ سے براہِ راست تیل کی ترسیل ایک نئی پیش رفت سمجھی جا رہی ہے، جو مستقبل میں توانائی کے توازن کو مزید مستحکم کر سکتی ہے۔

اقتصادی ماہرین کے مطابق، یہ اقدام نہ صرف درآمدی اخراجات کو کم کرے گا بلکہ زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم کرنے میں بھی کردار ادا کرے گا۔

توانائی کے شعبے پر ممکنہ اثرات

تیل بردار جہاز کی آمد سے پاکستان میں ریفائنری صلاحیت میں اضافہ متوقع ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف توانائی کی قلت پر قابو پایا جا سکے گا بلکہ صنعتی شعبے میں بھی بہتری آئے گی۔
خاص طور پر بجلی پیدا کرنے والے پلانٹس کو خام تیل کی فراہمی میں آسانی ہوگی، جس سے لوڈشیڈنگ میں کمی متوقع ہے۔

عوامی اور صنعتی ردعمل

صنعتی حلقوں اور توانائی ماہرین نے اس پیش رفت کا خیر مقدم کیا ہے۔
پاکستان آئل اینڈ گیس ایسوسی ایشن کے صدر کے مطابق:

"یہ ترقی پاکستان کے لیے نہایت مثبت ہے۔ ایسے اقدامات سے ملک میں توانائی کے بحران میں کمی آئے گی اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا۔”

عوامی سطح پر بھی امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ اگر اس بڑے جہاز کے ذریعے درآمدی لاگت میں کمی آئی تو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھی ممکنہ کمی دیکھی جا سکتی ہے۔

ماحولیاتی پہلو

بڑے تیل بردار جہازوں کے حوالے سے ماحولیاتی خدشات بھی زیر بحث رہتے ہیں۔
تاہم، حکام نے واضح کیا ہے کہ اس جہاز کی آمد کے دوران تمام بین الاقوامی ماحولیاتی معیارات کا مکمل خیال رکھا گیا ہے۔
جہاز سے تیل کی منتقلی کے لیے خصوصی Safety Valves اور Oil Containment Systems نصب کیے گئے ہیں تاکہ کسی بھی ممکنہ تیل کے اخراج کو روکا جا سکے۔

اختتامی تجزیہ

امریکہ سے آنے والا یہ تیل بردار بحری جہاز نہ صرف پاکستان کے لیے ایک تجارتی سنگِ میل ہے بلکہ مستقبل میں توانائی خود کفالت کی سمت ایک اہم قدم بھی ہے۔
اگر حکومت اور نجی شعبہ اس موقع سے فائدہ اٹھانے میں کامیاب ہو جائیں تو پاکستان خطے میں توانائی کے مرکزی مرکز کے طور پر ابھر سکتا ہے۔


Disclaimer:

یہ خبر دستیاب رپورٹس اور معتبر ذرائع پر مبنی ہے۔ قارئین کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے سرکاری نیوز آؤٹ لیٹس اور متعلقہ اداروں سے تصدیق کریں۔

ریلیٹڈ آرٹیکل

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

سب سے زیادہ مقبول

urاردو